Issue# 204

1st Feb 2011

یہ پاکستان ہمارا ہے

شاعر: محسن علوی جدہ سعودی عرب  
ہم پاکستانی قوم سے ہیں یہ پاکستان ہمارا ہے
ہم دل سے محبت کرتے ہیں یہ جان سے ہم کو پیار
ا ہے

شائد کہ ابھی ہر اک دل میں تعمیر وطن کی بات نہ ہو
شائد کہ ترقی کے رخ پر ہر اہل وطن کا ہاتھ نہ ہو
افلاس کے مارے ہاتھوں میں وہ دولت کی بہتات نہ ہو

عظمت کی تمنا رکھتے ہیں اور یہ میلان ہمارا ہے
ہم پاکستانی قوم سے ہیں یہ پاکستان ہمارا ہے

منزل کی تمنا رکھتے ہیں منزل سے بہت ہم دور نہیں
جو حال بھی ہے ابتک اپنا اس پر بھی بہت مسرور نہیں
طاغوت کے آگے جھکنا تو بالکل بھی ہمیں منظور نہیں

اللہ سے محبت رکھتے ہیں اس پر ایمان ہمارا ہے
ہم پاکستانی قوم سے ہیں یہ پاکستان ہمارا ہے
 

 
 


اسلام کی وحدت کہتی ہے ہر پیر و جواں سب ساتھ رہے
پھر کفر کے آگے لڑنے میں میدان ہمارے ہاتھ رہے
میدان عمل میں بس گویا مسلم کے جنوں کی بات رہے

جس دیس میں مسلم رہتے ہیں وہ بھی یکجان ہمارا ہے
ہم پاکستانی قوم سے ہیں یہ پاکستان ہمارا ہے

کہنے کو تو ہر دم قلب میں ہم اللہ کا قرآں رکھتے ہیں
اسلام کی خاطر لڑنے کو ہر قلب میں طوفاں رکھتے ہیں
جب جہد مسلسل کرتے ہیں ہر آنکھ کو حیراں رکھتے ہیں

بس ایک خدا کی نصرت ہے جس پر ایمان ہمارا ہے
ہم پاکستانی قوم سے ہیں یہ پاکستان ہمارا ہے


اقبال ہمارا شاعر ہے اور قائد اعظم رہبر ہے
اسلام پہ مٹ جانے کے لئے دیوانو ں کا یہ لشکر ہے
مسلم ہیں کہاں اور کفر کہاں ہر ا یک نظر میں منظر ہے

قائد کے لبوں سے جو نکلا ہر اک فرمان ہمارا ہے
ہم پاکستانی قوم سے ہیں یہ پاکستان ہمارا ہے

اقبال کی باتیں سن کر بھی ہم قومِ حجازی بن نہ سکے
محمود و ایازی ہو کر بھی ہم سچے نمازی بن نہ سکے
گفتار کے غازی بن تو گئے کردار کے غازی بن نہ سکے

کہنے کو عمل بھی کر تے ہیں اور یہ اعلان ہما را ہے
ہم پاکستانی قوم سے ہیں یہ پاکستان ہمارا ہے

ایٹم کے دھماکے ہم نے کئے اس با ت پہ نازاں رہتے ہیں
کفار ہماری قوت سے ہر وقت پریشاں رہتے ہیں
اسلام کی ان ایجادوں پر وہ سر بہ گریباں رہتے ہیں

جو کارِ نمایاں ہم نے کیا وہ عالی شان ہمارا ہے
ہم پاکستانی قوم سے ہیں یہ پاکستان ہمارا ہے

کشمیر ہمارا اپنا ہے کیوں اسکا بھی اب ذکر نہ ہو
کیا کوئی مجاہد ایسا ہے جس قلب میں اسکی فکر نہ ہو
جو قلب کو ہمت بخشی ہے مولا کا اس پر شکر نہ ہو

جو دل سے محبت کرتا ہے وہ ہر انسان ہمارا ہے
ہم پاکستانی قوم سے ہیں یہ پاکستان ہمارا ہے

پنجاب میں جو بھی اگتا ہے وہ ہر کھلیان ہمارا ہے
سرحد کا حسین و سبز جہاں کتنا گنجان ہمار ا ہے
یہ بات بھی فخر کے قابل ہے بلوچستان ہما ر ا ہے

اور سندھ کی سو ہنی دھرتی کا ہر نخلستان ہمارا ہے
ہم پاکستانی قوم سے ہیں یہ پاکستان ہمارا ہے

طاغوت نے نفرت کے بل پر اس قوم کو پھر للکار ا ہے
پہلے بھی اسی مفروضے پر دولخت کیا ہے مارا ہے
صد شکر کہ اپنے جھنڈے پر اک روشن چاند ستارا ہے

وحدت سے جڑے رہنے میں فقط محسن عرفان ہمارا ہے
ہم پاکستانی قوم سے ہیں یہ پاکستان ہمارا ہے

ہم دل سے محبت کرتے ہیں یہ جان سے ہم کو پیارا ہے
ہم پاکستانی قوم سے ہیں یہ پاکستان ہمارا ہے