Issue# 204

1st Feb 2011

نعت رسول

شاعر: محسن علوی جدہ سعودی عرب  

( ردیفی نعت ۔ بہ ردیف دلیل)

نور خدا کی دہر میں ڈھونڈوں میں اور کیا دلیل
میرے لئے تو آپ ہیں احمد مصطفٰے دلیل

جب سے ہوا ظہور ہے دہر میں نور ہی نور ہے
آپ کے اس ظہور کی لائے تھے انبیاء دلیل

ذکرِ رسول پاک کو رب نے کیا ہے خود بلند
عشقِ رسول پاک میں نعت کا ارتقاء دلیل

فکرِ رسول پاک سے جاگا ضمیر کائنات
آئینہ حیات میں آپ کا نقش پا دلیل

آپ کی ذات ہے حضور سارے جہاں میں منفرد
خلق و محبت و خلوص، صبر و رضا ، وفا ، دلیل
 

 

 

 

ذکر رسول پاک سے پلکوں پہ سج گئے چراغ
جیسے وجود گل پہ ہو شبنم خوش نما دلیل

میرے رسول پاک کی رب سے محبتیں الگ
عشق کی انتہا دلیل عجز کی انتہا دلیل

سید و ناصر و رحیم ، طیب و ہادی و نذیر
احمد و صادق و امین اُن کی جدا جدا دلیل

حق کے شعور کے لئے آپ کا ہر عمل نظیر
حق کے نفاذ کے لئے آپ کی ہر ادا دلیل

ذوقِ زیارت حضور بن گیا ہر نظر کا نور
جیسے ہے شوق دید کی چشم تمنا دلیل

صدق و صفا کی آئینہ رحمت دو جہاں کی ذات
ہوگئے رہنما خیال مل گئی رہنما دلیل

لب پہ درود پاک کے حرف کبھی جو سج گئے
حرکت قلب کے لئے مل گئی جانفزا دلیل

قلب و نظر ہیں فیضیاب جلوہ کیف نور سے
دولت عشق بن گئی گویا مرے خدا دلیل

کیسی مہک رہی ہے یہ کیوں یوں لہک رہی ہے یہ
روضہ کو چھو کے آئی ہے دیتی ہے یہ ہوا دلیل

قاسم و شاہد و رشید خاتم و عادل و شھید
آپ کی سب صفات ہیں آپ کی دل ربا دلیل

فیض و کرم کی بات ہے یوں جو لکھی یہ نعت ہے
ہوکے دعائے مستجاب بن گئی التجا دلیل

سب کی محبتیں لئے میرے رسول پاک ہیں
دشمن جاں کے واسطے آپ کی ہر دعا دلیل

روز جزا شفاعتیں امت بے عمل کو دیں
دونوں جہاں میں رحم کا مثردہ بقا دلیل

حسن نظر ہے آپ سے ، جذب و اثر ہے آپ سے
نور کے رہنما چراغ حق کا یہ راستہ دلیل

ہم نے خدا کی ذات کو سمجھا ہے آپ سے حضور
ورنہ صدائے حق کی یوں کوئی نہ جانتا دلیل

ختم نبوتیں تمام آخر کار ان کا نام
محرم راز کائنات اس کی کوئی سنا دلیل

نور خدا کے نور سے ساری مہک حضور سے
خود ہے مدینہ پاک کی آب و ہوا فضا دلیل

محسن کائنات پر محسن معترف کی نعت
عشق نبی میں ڈوب کر ہو گئی ہم نوا دلیل