دعا

 

شاعر  : سید خوا جہ نہالؔ ا لدین،یما مہ سیمنٹ،ریاض

 

یا رب میرے بچوں کا ہا تھ کبھی نہ دست سوالی ہو


وہ تیرے دست نگر میں ہو ں تو ہی اُنکا وا لی ہو



خوش و خرم رہیں جہا ں میں وہ ہر ا عتبار سے


دنیا کما ئیں وہ مگر سا تھ آخرت بھی کما لی ہو



یہ ملک خوب چمکے پھلے پھُولے اور بھی زیا دہ


کہ ا نہوں نے جب اِ سکی باگ ڈور سنبھا لی ہو

قومیں جہا ں میں دل سے ا حترا م کریں ا نُکا
ا نُکا سر بھی او نچا ہو اور کردار بھی مثالی ہو

 

 

وہ جب خریدنے نکلیں کچھ دنیا کے بازا روں میں


ا نکی نیتیں بھریں ہو ں اور جیب بھی نہ خا لی ہو

 

 

 

رب ا نہیں اپنے مقصد سے وہ پیا ر ا ور سچا ئی دے


کام جب کریں ا پنا اُس میں ہرگز نہ بے خیا لی ہو

 



رعب و دبدبے میں بھی مقام ا نُکا آپ اپنا ہو


اغیار بات وہ کریں ا نُسے صرف جو با ت کرنے وا لی ہو

 

 

وہ تیرے ہا لہَ رحمت میں کچھ ا سطرح مقید ہوں
کسی دشمن یا زمانے نے بری نظر کبھی نہ ڈالی ہو



نہا ل ؔ محنت و مشقّت کی سب منزلیں مکمل ہوں ا نُکی

پھر دستِ دعا پر رب نے انکی دعا کبھی نہ ٹا لی ہو