حمدِ ربِ ذوالجلال

بہ ردیف ’’محترم‘‘ برائے ۱۵ مئی ۲۰۱۰ ؁ء

شاعر: محسن ؔ علوی جدہ سعودی عرب

خالق و رازق و عظیم ہے تری ذات محترم
نورِ زمین و آسمان تیری صفات محترم

جب بھی خیال میں تجھے میں نے سجا کے کچھ کہا
ہوگئی خودبخود خدا میری وہ بات محترم

واجد و ماجد و احد، ہادی و باقی و صمد
تیرے ہر ایک نام کی ساری جہات محترم

جس میں ترے لئے سجود تیرے نبی ﷺ پہ ہوں درود
سب کے نصیب کے لئے ہے وہی رات محترم

 

 

تیرے کسی رسول نے شرک نہیں کیا کبھی
نور ہے ان کی زندگی ان کی حیات محترم


جس کی نظر میں تو رہے اور خشوع خضوع رہے
حج و زکوٰۃ و بندگی ، صوم و صلوٰۃ محترم

تیری ثنا میں اس طرح میری بھی زندگی کٹے
گویا کہ روز حشر میں پاؤں نجات محترم

جس میں خدا پہ ہو یقیں مدحِ نبی ﷺ بھی بالحدود
گویا وہ حمد مستجاب ، گویا وہ نعت محترم

رافع و باری و حلیم، قادر و مقتدر ، حکیم
وارث و باعث و رحیم ، تیری ہی ذات محترم

محسنِ ؔ زندگی مرے تیرے رسول پاک ﷺ ہیں
خلد میں اُن ﷺ کے قرب میں پاؤں ثبات محترم