کیا
جس
میں جسونت سنگھ کی کتاب قائد اعظم بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم
نے قائد کے افکار کو صرف کتابوں تک محدود کر دیا ہے اور عملی
دنیا میں سیاسی مصلحتیں اور مفادات دراصل قومی مفادات پر حاوی
ہوگئے ہیں اسی لئے مسائل کشمیر اور محصورین بھی صرف سیاسی
نعروں اور انتخابی منشور محدود ہو گئے ہیں۔
تقریب کی نظامت محمد اشفاق بدایونی نے کی جبکہ تلاوت محمد
ابرار قریشی اور نعت رسولﷺسید محسن علوی نے پیش کی ۔معروف
شعراء نسیم سحر،سید محسن علوی ،عبدالقیوم واثق،زمرد خان
سیفی،گل انور،اور شیر افضل نے قائد اعظم کو منظوم خراج عقیدت
پیش کیا ۔اس موقع پر مندرجہ ذیل قراردادیں بھی منظورکی گئیں۔
*کشمیر میں ہندو ستانی مظالم ،علی گیلانی،مر واعظ اور دوسرئے
رہنماوں کی گرفتاری اورنہتے کشمیروں پر فائرنگ کی پر زور مذمت
کی۔
کشمیر کے مسئلہ کا حل اقوام متحدہ کے مطابق رائے شماری میں
ہے ورنہ پاک و ہند میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔
* محصورین کی منتقلی و آبادکاری کے لئے رابطہ ٹرسٹ کو بحال کیا
جائے اورRPCکی
تجاویز،محصورین کی منتقلی و آباد کاری اپنی مد د آپ کی بنیاد
پرعمل کیا جائے۔ڈھاکہ میں متعین پاکستانی ہائی کمیشن محصورین
کی جان و مال کی حفاظت اور ضروریات زندگی کی فراہمی یقینی
بنائے ۔
*ہم نوائے وقت فنڈ کی تشکیل اور محصورین کی مستقل امداد پر اس
کے بانی مجید نظامی کے مشکور ہیں جن کی وجہ سے لاکھوں محصورین
مستفید ہو رہے ہیں۔ہم دوسری تنظیموں سے بھی اپیل کرتے ہیں کے
محصورین کی خبر گیری کی ذمہ داری ادا کریں۔ |