مجلس محصورین کے زیر اہتمام یوم پیدائش قائد اعظم کی تقریب کا انعقاد ۔    جدہ

محصورین کی واپسی اورUNO کی قراردادوں کے تحت مسئلہ کشمیر حل کرانے پر زورو مطالبے

 نمائندہ خصوصی.............جدہ، سعودی عرب

مجلس محصورین پاکستان  نے قائد اعظم کے135ویں یوم پیدائش کے موقع پر مہران کے(VIP PRC) ہال میں ایک تقریب منعقد کی۔تقریب کی صدارت عالمی اردو مرکز کے صدر اور معروف شاعر اطہرنفیس عباسی نے کی۔انہوں نے RPCکو تقریب کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ قومی دنوں پر ان تقریبات سے ہم وطن کی فضاؤں میں پہنچ جاتے ہیں اور ایسے محصورین کی حب الوطنی کا زیادہ احساس ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کی بصیرت اور بلند قیادت نے پاکستان کے خواب کو عملی جامہ پنہایا اور ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔انہوں نے قائداعظم کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا ۔پاکستان رائٹر فورم کے صدر انجنئیرسید نیاز احمد نے کہا کہ خدائے قائداعظم کو عظیم صلاحتیں و دیت کی تھی تاکہ وہ برصغیر کے مسلمانوں کی قیادت سنبھال سکیں اور وقت نے ثابت کیا کہ انہوں نے کردار اور ثابت قدمی سے برصغیر کے مسلمانوں کے مشن کو پاکستان کی شکل میں دیا۔پاکستان جرنلسٹس فورم کے جنرل سیکرٹری محمد جمیل راٹھور نے قائد اعظم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حصول پاکستان ایک معجزہ سے کم نہیں تھا اور ہنود و فرنگی کی سازشوں کے باوجود قائد کی قیادت نے ہی تحریک پاکستان کو کامیابی دی۔سماجی کارکن گلاب خان نے کہا کہ زندہ قومیں کبھی اپنے محسنوں کو نہیں بھولتیں اور قائد جیسی شخصیت تو امت مسلمہ میں گنی چنی ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ 24سال میں ہم نے آدھا حصہ گنوا دیا اور جہنوں نے ملک کی خاطر قربانی دی انھیں پچھلی چار دہائیوں سے کیمپوں میں بے یار و مدد گار چھوڑ دیا۔آج قائد کی روح کو سکون پہنچانے کا طریقہ یہی ہے کہ ہم ان کے مشن پاکستان پر متحد ہو جائیں اورمحصورین کو واپس لائیں۔حامد اسلام خان،انجینئررشید چشتی،اور سید شہاب الدین نے بھی قائداعظم کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور حصول پاکستان میں ان کے کردار کو اجاگر کیا۔کنوئینراحسان نے کہا کہ علامہ اقبال کی فکر پاکستان کو حقیقت میں ڈھالنے والی شخصیت قائد اعظم تھی جن کے کردار ،ایمانداری ،استقامت اور اولعزمی کا اعتراف صرف اپنے ہی نہیں بلکہ غیروں نے بھی

 

 کیا  جس میں جسونت سنگھ کی کتاب قائد اعظم بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے قائد کے افکار کو صرف کتابوں تک محدود کر دیا ہے اور عملی دنیا میں سیاسی مصلحتیں اور مفادات دراصل قومی مفادات پر حاوی ہوگئے ہیں اسی لئے مسائل کشمیر اور محصورین بھی صرف سیاسی نعروں اور انتخابی منشور محدود ہو گئے ہیں۔


تقریب کی نظامت محمد اشفاق بدایونی نے کی جبکہ تلاوت محمد ابرار قریشی اور نعت رسولﷺسید محسن علوی نے پیش کی ۔معروف شعراء نسیم سحر،سید محسن علوی ،عبدالقیوم واثق،زمرد خان سیفی،گل انور،اور شیر افضل نے قائد اعظم کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا ۔اس موقع پر مندرجہ ذیل قراردادیں بھی منظورکی گئیں۔


*کشمیر میں ہندو ستانی مظالم ،علی گیلانی،مر واعظ اور دوسرئے رہنماوں کی گرفتاری اورنہتے کشمیروں پر فائرنگ کی پر زور مذمت کی۔
کشمیر کے مسئلہ کا حل اقوام متحدہ کے مطابق رائے شماری میں ہے ورنہ پاک و ہند میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔


* محصورین کی منتقلی و آبادکاری کے لئے رابطہ ٹرسٹ کو بحال کیا جائے اور
RPC
کی تجاویز،محصورین کی منتقلی و آباد کاری اپنی مد د آپ کی بنیاد پرعمل کیا جائے۔ڈھاکہ میں متعین پاکستانی ہائی کمیشن محصورین کی جان و مال کی حفاظت اور ضروریات زندگی کی فراہمی یقینی بنائے ۔


*ہم نوائے وقت فنڈ کی تشکیل اور محصورین کی مستقل امداد پر اس کے بانی مجید نظامی کے مشکور ہیں جن کی وجہ سے لاکھوں محصورین مستفید ہو رہے ہیں۔ہم دوسری تنظیموں سے بھی اپیل کرتے ہیں کے محصورین کی خبر گیری کی ذمہ داری ادا کریں۔