پاکستانی جنگی بحری جہاز پی این ایس بابر کا سعودی عرب کے لئے دورہ خیر سگالی۔

 

میم شین کامل ............. الخبر، سعودی عرب

حال ہی میں پاکستانی جنگی بحری جہاز پی این ایس بابر D182 اپنے چار دن کے سعودی عرب کے خیر سگالی دورے کے بعد اپنے وطن پاکستان روانہ ہوگیا۔اس قیام کے دوران پاکستان اور برادر اسلامی ملک سعودی عرب کی بحری فوج نے مشترکہ جنگی مشقیں کیں، بین الاقوامی دہشتگردی پر قابو پانے اور باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر تبادلہء خیال کیا گیا۔بحری جہاز پی این ایس بابر کے کپتان اظہر نعیم ہیں جو 1985ء ؁ کو بحری فوج میں شال ہوئے۔ آپ نے پی این ایس شاہجہاں پر بنیادی تربیت حاصل کی۔ 1995ء ؁ میں اسکول آف میری ٹائمز آپریشنز برطانیہ سے جنگی مشقوں میں مہارت حاصل کی۔ سویڈن سے کمبیٹ منیجمنٹ میں تعلیم حاصل کی۔پی این ایس بابر کے قیام کے دوران سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو بمعہ اہل و عیال جہاز کی سیر کرنے کی دعوت دی گئی۔ اس کے علاوہ منطقہ شرقیہ میں موجود اعلیٰ سیاسی، سماجی، تعلیمی اور دیگر شعبے سے منسلک شخصیات جس میں پاکستانی ایمبیسی اسکول کے پرنسپل چودھری نیاز احمد بمعہ اساتذہ، مشتاق بلوچ، میم شین کامل کو کپتان اظہر نعیم کی جانب سے جہاز کے عرشہ پر عشائیہ کی دعوت دی گئی۔ اس کے دوسرے دن سماجی و سیاسی شخصیت مشتاق بلوچ نے پی این ایس بابر کے کمانڈنگ آفیسر کپتان اظہر نعیم، میرین انجینئر آفیسر حیدر علی۔ ویپن انجینئر آفیسر تیمور شاہ اور دیگر عملے کے اعزاز میں ظہرانہ کا اہتمام غازی ریسٹورانٹ میں کیا۔ جبکہ پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے ڈاکٹر عابد علی، جاوید نیازی، لیاقت انجم، چودھری علی اکبر، محمود انور شاہ، میم شین کامل اور چودھری طاہر کے نام قابلِ ذکر ہیں۔

 

کپتان اظہر نعیم نے اس موقع پر بتایا کہ پی این ایس بابر پاک بحریہ کا جنگی جہاز ہے جو جہاز شکن میزائل، آبدوز شکن تارپیڈو، انینٹی ائیر اور اینٹی میزائل نظام سے معمور ہے۔ پی این ایس بابر اس وقت ایک بین الاقوامی انسدادِ دہشتگردی کی مہم میں پاکستان کی نمائندگی میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور کسی بھی ممکنہ دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے فوری تیار ہے۔ یہ اس وقت برادر اسلامی ملک سعودی عرب کی بندرگاہ دمام میں جذبہ خیر سگالی اور برادرانہ تعلقات کی تجدید کے لئے لنگر انداز ہے۔
اپنے چار دن کے قیام کے دوران کمانڈنگ آفیسر شفقت جو جہاز کا دورہ کرنے والوں کے لئے نگہبانی کا کام انجام دے رہے تھے نے بتایا کہ جہاز پر پاکستانی کمیونٹی کے علاوہ مقامی سعودی نے بھی اپنے اہل و عیال کے ساتھ دورہ کیا اور دلچسپی کا اظہار کیا۔