Welcome to ContactPakistan.com
 

غزل
شاعر : سید خواجہ نہال الدین

ہم انُکی چشمِ ناز کا اعتبار کر گئے
وہ جو ایک تیر سے کئی شکار کر گئے

رسوائیوں کا خیال عزت کا پاس کیا
جرمِ وفا تھا ثو ہم بار بار کر گئے

شکاریوں کی مہارت تھی اُس مقام پر
دیکھا کئے کہیں پر کہیں وار کر گئے

روشن جمالِ یار تھا شعاعِ حسن سے
شمس و قمر گویا ابھی سنوار کر گئے

وہ کہ جو مستند تھے مثالِ حسن پر
بے چارگی سے بس تیرا دیدار کر گئے

جن کو ہوسِ زر تھی ہر شئے پہ مقدم
وہ لوگ محبت کو بھی کاروبار کر گئے

گاتے رہے جو گیتِ محبت تمام عمر
تعمیر بھی وہی دیوار در دیوار کر گئے

نہال ؔ جنکی خوشیاں تجھے عزیز تھیں
وہی لوگ تیرے غم کو سدا بہار کر گئے
 

Learn CPR

Register in our Virtual Blood Bank (Only KSA)

Click to send your Classified ads

KSA Newsletter Archives - Read all about our community in KSA
Be United - Join the Community
©Copyright notice