مایوسی کفر ھے آج کل لوگوں میں مایوسی بہت بڑھ گیے ھے۔لیکن جو لوگ زندہ ھے ان کو مایوس ھونے کا کویے حق نہیں ۔زندگی ھو تو امید کا دامن نہی چھوڑنا چاھیے۔مایوسی ناشکرے لوگوں کا کام ھے۔زندگی میں خواہشات محدود کرنے سے ھم بہت حد تک مایوسی سے بچ سکتے ھیں۔انسان بہت کچھ جاننے کے باوجود احساس کمتری میں رہنا پسند کرتا ھے۔حلانکہ ھم اشرف المخلوقات ھے ۔ھم کو اللہ نے بہت نوازا ھے۔ھم اگر اپنے اردگرد نظر دوڑاییں تو ھم کو لاتعداد نعمتیں نظر آینگی۔بشرتیکہ ھم غور کریں۔جیسے ایک بڑی سیاہ رات آتی ھے۔افق کے کنارے سے روشنی پھوٹتی ھے۔دیکھتے ھی دیکھتے روشنی ھو جاتی ھے۔بغیر کسی خرچ کے ھم روشنی استعمال کرتے ھیں۔ھاتھ پاوں کو استعمال کر کے سب کام کرتے ھیں پانی کو دیکھیں یہ ایک ایسی چیزھے جو ھم کو بالکل فری ملتی ھی ۔بادل آتے ھیں بارش برستی ھے ھر کوئی اس سے فایدہ اٹھاتا ھے۔ ھاتھ پاوں اللہ نے دیے ھیں لیکن پھر بھی مایوس ھیں کیوں؟یہ شیطان ھی ھے جو آدمی کو مایوسی پر ورغلاتا ھے۔اگر آدمی کو اپنے آنے والے کل پر بھروسہ ھو کہ یہ اپنے جلو میں اپنی جھولی میں بہت ساری خوشیاں لے کر آۓ گی۔تو وہ کل بھی مایوس نہیں کرتی لیکن اگر کل ھی سے بندہ خوفزدہ ھو جاے۔تو آدمی کی جھولی میں وہ کچھ نہیں پڑتا جو کچھ پڑنا چاھیے۔خواھشات کو پالنا ضرور چاھیے لیکن اس کو اپنے اوپر حاوی نہیں کرنا چاھیے۔پاکستان آج کل جس دور سے گزر رھا ھے مشکل ضرور ھے لیکن اگر ھم اپنے آنے والے کل کے خوش آیند مستقبل کا سوچیں تو اللہ ھم کو مایوس نہیں کریگا مسائل بھی زندوں کو ھی پیش آتے ھیں۔مصیبتیں بھی زندہ قوموں پر |