قاری طاہر بھائی اورمحمد افتخار احمد خان شامل تھے۔نظامت سید
فضل عباس شاہ نے کی۔
تلاوتِ کلام پاک کی سعادت چوہدر ی ارشاد نے حاصل کی اور نعتِ
رسولِ پاک کے چند اشعار سید فضل عباس شاہ نے پیش کیے ۔
سید فضل عباس شاہ نے کہا کہ دنیا کے ہر حصے میں محترمہ بے نظیر
بھٹو شہید کی یاد میں تقریبات منعقد ہو رہی ہیں اورآج کی یہ
تقریب اُسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔ اُنہوں نے پاکستان پیپلز
پارٹی کے عہد ساز شہید قائدین ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے
نظیر بھٹو کی خدمات اور قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے اُنہیں
خراجِ عقید ت پیش کیا ۔
پاکستان سے موبائل کے ذریعے پیپلز پارٹی کے راہنما بلال احمد
کھر نے محترمہ بے نظیر بھٹوکی المناک موت پر گہرے کرب کا اظہار
کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی موت کا دکھ ہمیشہ رہے گا ۔اُنہوں نے
کہا کہ محترمہ عالمی سطح پر ایک مقبول راہنما تھیں۔ نوجوان
شاعر محمد فہیم میتلا نے نظم کی صورت میں محترمہ بے نظیر بھٹو
کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ سینئر راہنما معین میواتی نے کہا
محترمہ کی موت کا دکھ پورے عالمِ اسلام میں محسوس کیا گیا۔
اُنہوں نے کہا کہ افسو س کا مقام ہے کہ محترمہ کے قاتلوں
کوابھی تک منظرِ عام پر نہیں لایا گیا۔
طائف سے آئے ہوئے بزرگ راہنما عبداللہ شاہ ،جے یو آئی کے
راہنما قاری طاہر بھائی اوراے این پی کے راہنما نوشیروان خان
خٹک نے کہاکہ بے نظیر بھٹو شہید ملکی اور بین الاقوامی راہنما
تھیں اور موجودہ دور میں اُن کی کمی شدت سے محسوس کی جارہی ہے
۔راجہ اعجاز حسین،پیپلز پارٹی جدہ ریجن کے صدر راجہ ارشدحسین
نے ایک فکر انگیز مقالہ پیش کیا۔زمرد خان سیفی اور نسیم سحر نے
نے منظوم خراجِ تحسین پیش کیا۔
تقریب کے صدر سید ریاض بخاری نے حاضرین کا اور پاکستان سے خطاب
کرنے پر بلال احمد کھر کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ
پاکستان پیپلز پارٹی وفاق کی علامت ایک ایسی جماعت ہے جو
پاکستان کی ترقی ، وقار اور کامیابی کی ضامن بھی ہے۔ اُنہوں نے
کہا کہ قائدِ اعظم محمد علی جناح ، قائدِ ملت لیاقت علی خان ،
ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو عوام دشمن اور
جمہوریت دشمن عناصر کی سازشوں کا شکار ہوئے ہیں اور غریبوں اور
مظلوموں کی حمایت کے جرم کی پاداش میں راستے سے ہٹا دیئے گئے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم انتقام کے بجائے جمہوریت پر یقین رکھتے
ہیں۔ اور ہم اپنے عظیم قائدین کے مشن کو پورا کرکے اُنہیں
خراجِ تحسین کی مثال قائم کریں گے۔
|