Issue# 205

15th Feb 2011

 کمیونٹی کی خبریں

"ماورا" جدہ کے "وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ" کے نا م سے خواتین کیلئے پروگرام کا انعقاد۔

 

 رپورٹ: فرح باسط....................،جدہ

خو بصو رت اور بامقصد محافل کا انقعادخواتین کی ادبی و سماجی تنظیم ماورا کا خا صہ ہے ہمیشہ کی طرح اس دفعہ بھی ماورا تنظیم کی با نی و صدرتبسم محسن علوی اور ماورا کے اراکین نے عورت کی عظمت کوخراج تحسین پیش کرنے کے لئے لاثانی کے خوبصورت ہال میں "وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ" کے عنوان سے ایک خوبصورت شام منائی جس کی مہمان خصوصی پاکستانی قو نصلیٹ جنرل کی اہلیہ محترمہ فوزیہ سالک اور مہمان اعزازی ڈاکٹر عشر ت دبیرتھیں۔ محفل کا آغاز بشرٰی حامد کی تلاوت کلام پاک سے ہوا میمو نہ انجم نے مہمانوں کاخیرمقدم کرتے ہوئے اپنی خوبصورت نظم سنائی۔ ماورا کی صدر نے مذاکرے کی میزبانی کے فرائض انجام دیتے ہوئے کہا کہ آج کی شام ان ہنر مندوبا صلاحیت خواتین کے نام ہے جو کسی نہ کسی اعتبار سے اپنے گھر اورمعاشرے کو اپنی صلاحیتوں سے مستفید کر رہی ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں مذاکرے میں شریک محترمہ فرحت اعظم صاحبہ نے کہا کہ آج کی عورت کو اسلامی معاشرے میں اپنے پورے حقوق حاصل ہیں جہاں عورت ایک مضبوط قلعہ میں محفوظ زندگی گزارتی ہے۔عورت کے لئے تعلیم حاصل کرنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا ایک مرد کے لئے کیونکہ بچوں کی بہترین تعلیم وتربیت ایک پڑھی لکھی عورت ہی بہت اچھے طریقے سے کر سکتی ہے ۔میرا خیال ہے کہ ایک پڑھی لکھی عورت کو جاب کرنے کے بجائے سب سے پہلے اپنے گھر اور بچوں کی تعلیم و تربیت پر بھر پور توجہ دینی چاھیے کیوں کہ انہی کو مستقبل کا معمار بننا ہے۔ محترمہ شمائلہ سلمان صاحبہ نے ایک سوال کے جواب میں فرمایا کہ ماں اولاد کی اولین درس گاہ ہوتی ہے ایک ماں کو اپنی اولاد کی پرورش ان اسلامی ا صو لوں پر کرنی چاھیے کہ وہ جوان ہو کر اپنے مستقبل کے فیصلے کرتے ہوئے ہمیشہ اللہ و رسول کے احکامات کو یاد رکھیں ۔ اور شادی کا اہم فیصلہ بھی کریں تو مال و دولت اور خوبصو ر تی پرنیک سیرت، صالحہ بیوی کوترجیح دیں تاکہ معاشرے میں بڑھتے ہوئے شادی کے مسائل میں کمی آسکے ۔ محترمہ صائمہ اکرم صاحبہ نے وراثت میں عورت کے آدھے حصے اور عورت کی آدھی گواہی پر بڑے ہی مفصل طور پر روشنی ڈالی اور ایک سوال کے جواب میں فرمایا کہ خواتین کو عفو و درگزر سے کام لے کر حسد وانتقام سے بچنا چاھیے یہی حسد و جلن عورتوں کو جادو ، تعویذ گنڈے تک لے جاتی ہیں جو شرک اور کفر کے زمرے میںآ تے ہیں۔ نظربد اونٹ کو ہانڈی تک اور انسان کو قبر تک پہنچا دیتی ہے اس کا بہترین علاج صدقہ و خیرات اور کلام الہی کاورد اور زیادہ سے زیادہ باوضو رہنے میں پوشیدہ ہے ۔ ڈاکڑ رفعت عاشہ نے خواتین کی اندرونی بیماریوں بریسٹ کینسر ، یوٹرس میں فیبر یو ڈس ،اور ٹیومر کی علامات اور اس کے علاج کے بارے میں خواتین کو ضروری معلو مات فراہم کیں ڈاکٹر عشرت دبیر نے بحیثیت نفسیاتی معالج کے اپنے سوالوں کے جواب میں فرمایا کہ مغربی معاشرے کی نسبت اسلامی معاشرے میں نفسیاتی امراض بہت ہی کم ہوتے ہیں کیو نکہ ہمارا مذہب انسان کو تنہااور بے سہا را نہیں چھوڑتاہے بلکہ اللہ کا مضبوط تر رشتہ ساتھ اسکی شہ رگ سے قریب رہتا ہے ۔ یوگاسے کہیں زیادہ سود مند ہماری نماز کاطریقہ ہے انھوں نے خواتین کو ڈیپرشن اور اختلاج سے بچنے کے بھی کئی طریقے بتائے۔ توہم پرستی کے علاوہ بھی انھوں نے انسانی ڈر و خوف کے فوبیا کے بارے میں خواتین کو مشورے دیے ماورا کی رکن صبیحہ خان نے عورتوں کی اقسام پر دلچسپ فکاہیہ پیش کرکے داد وصول کی عطیہ منظور نے خوبصو رت گیت اور غزل پیش کرکے خواتین کو مسرور کیا ۔ امیزن کلکشن صفورا اسلم کی دیدہ زیب زیورات اور الحریم بیوٹی پالر کی فرحین نے ایک فینسی ڈریس شو پیش کیا جس میں مشرقی حسن سے آراستہ دلکش مشرقی پیرہن میں ملبوس لڑکیوں نے اسٹیج پر آکر اپنے لباس ، زیورات ، اور سولہ سنگار پر حاضرین کی بھر پور داد وصول کی ۔ تقریب کے دوسرے حصے میں ماورا تنظیم کی ہنر مند باصلاحیت خواتین کے فن پاروں کے مقابلے کی نمائش کا بھی اہتمام کیاگیا پھولوں کی زیبائش میں پہلاانعام طلعت ضیاء اور فبیحہ امجد کو ملا۔ دوئم انعام نیہاں سجاد کو ملا جبکہ سلاد کی آرائش میں پہلے انعام کی حقدار ریحانہ ارشداوراور نوشین مجید اور دوئم انعام کی حقدار فبیحہ امجد قرار پائیں شیشہ پر نقش نگاری پر پہلا انعام شمائل نواب کو اور دوسرا انعام ارم انصاری کو ملا خوبصورت ترین کشیدہ کاری پر پہلا انعام مریم ناگی کو اور دوسرا نعام طلعت ضیاء اور زرینہ شریف کو دیا گیا جبکہ منفرد کاردگی کا ایوارڈشمائل فخر نے حاصل کیا۔ خصوصی انعامات کی حقدار سمیں طاہر صاحبہ اور فبیحہ امجد قرار پائیں۔
مہمان خصوصی فوزیہ سالک صاحبہ نے اس تقریب کو اپنے تعریفی کلمات سے نوازتے ہوئے فر مایا کہ مجھے ماوراکی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے ہمیشہ ہی بہت خوشی ہوتی ہے کیونکہ جس محنت سے تبسم محسن علوی اور ان کے ساتھی مل کر اتنے خوبصورت ،دلچسپ اور بامقصدپروگرام پیش کرتے ہیں وہ انتہائی قابل تعریف ہے ۔آج بھی مجھے ماورا کی با صلاحیت خواتین سے ملکر ان کے خوبصورت فن پاروں کو دیکھ کر بہت ہی خوشی محسوس ہو رہی ہے میں دل کی گہرائیوں سے ماورا کی صدر تبسم محسن علوی اور ان کے ارکین کو مبارکبا پیش کرتی ہوں کہ انہوں نے اپنی تنظیم کے پلیٹ فارم سے خواتین کے اندر موجود صلاحتیوں کو اجاگر کے ان کی حوصلہ افزائی کی ۔ آخر میں تبسم محسن علوی نے مہمان خصوصی محترمہ فوزیہ سالک اور مذاکرے کی شرکاء محترمہ فر حت اعظم ، صائمہ اکرم ، ڈاکٹر عشرت دبیر ، شمائلہ سلمان اور ڈاکٹر رفعت عائشہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔