Issue# 205

15th Feb 2011

اس شمارے کی اہم  خبریں

 

پاکستان انٹرنیشنل اسکول (انگلش سیکشن ) میں کشمیری بھائیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لئے یوم کشمیر کی تقریب

Email: khalil_mussarat@hotmail.com

 رپورٹ: سید مسرت خلیل..................جدہ


پاکستان انٹرنیشنل اسکول( انگلش سیکشن) نے کشمیری بھائیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لئے یوم کشمیر منایا گیا ۔اس ضمن میں عالی شان تقریب منعقد ہوئی جس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔اس کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کے قومی ترانے بجائے گئے ۔ ثمینہ انصاری کے مطابق پرنسپل مسز سحر کامران نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہم یہاں کشمیری بہن، بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں ۔سحر کامران نے مہمان خصوصی،اسکول کے نئے لنک آفیسر قمر صدیق راجا اوراعزازی مہمان ممتاز سعودی تاجر عبدالخالق سعید کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ اس باوقار تقریب میں آپ کی تشریف آوری اور موجودگی ہمارے اور طلبہ و طالبات کے لئے باعث افتخار ہے۔ انہوں نے اخباری نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس قومی تنازعہ کے حل کے لئے آپ کی خدمات بھی قابلِ تحسین ہیں ۔

پرنسپل مسز سحر کامران نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد حق خود ارادیت کے حصول کے لئے ہے ۔ ہمارا مقصد اس دن کی اہمیت کو طلبہ وطالبات کے دلوں میں اجاگر کرنا اور ان میں تنازعۂ کشمیر سے متعلق شعور پیدا کرنا ہے کیونکہ طلبہ و طالبات نہ صرف ہمارے ملک کا مستقبل بلکہ قوم کے معمارہیں جو آنے والے کل میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔پرنسپل مسز سحر کامران نے کہا کہ مسئلہ کشمیر دنیا کے غیر حل شدہ مسائل میں شامل ایک دیرینہ مسئلہ ہے ۔یہ جدوجہد اور قربانیوں کی ایک طویل داستان ہے۔ کشمیری اپنی آزادی کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔انہوں نے حصولِ آزادی کا مصمم عزم کر رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امن و خوشحالی اسی وقت پیدا ہو سکتی ہے جب کشمیر کا سلگتا ہوا مسئلہ حل کر دیا جائے۔پرنسپل مسز سحر کامران نے کہا میں اپنے طلبہ و طالبات کو بتانا چاہتی ہوں کہ کشمیر پاکستا ن اور ہندوستان کے درمیان کوئی علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ استصوابِ رائے کے لئے کشمیریوں کی وہ جدوجہد ہے جو گزشتہ 63 برس سے جاری وساری ہے۔ اس تنازعے کا واحداور پر امن حل حق خود ارادیت اور منصفانہ رائے شماری ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم کشمیری بھائیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اگر ہم دنیا میں امن چاہتے ہیں تو مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ہوگا۔ ہمیں یقین ہے کہ کشمیریوں کے لئے پرنور صبح جلد طلوع ہوگی۔

اس کے بعد جونئیر اور سینیئر طلبہ وطالبات جن میں احسن سعید، ھاد مظفر،، حفصہ خان، سکینہ مشتاق،حمزہ منیراوراحمد عزیز نے تقاریر کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں کو ان کا حق ملنا چاہئے۔وہ غاصبانہ تسلط کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ایسے میں ہمیں ان کا بھر پور ساتھ دینا چاہئے۔ ہمیں یقین ہے کہ انکی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔اس تقریب میں طلبہ و طالبات نے دستاویزی فلم کے ذریعے خوبصورت وادی کشمیرکی تاریخ بیان کی۔ جونیئر اسکول کے طلبہ وطالبات نے مختلف ٹیبلوز پیش کئے جن میں "freedom" They don't really care about us" " من دی موج اور light a fire" " کے ذریعے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور ان کی ثقافت سے روشناس کروایاگیا۔ ان ٹیبلوز کو بے حد پزیرائی ملی۔ اس کے علاوہ ماریہ سہیل اور جویریہ نے کشمیر سے متعلق نظم پڑھ کربے حد داد وصول کی۔

آخر میں شیخ عبدالخالق سعید اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان گیا ہوں ۔میرا دل پاکستان کے ساتھ ہے۔ پاکستان میرے خون میں رچا بسا ہے ۔انھوں نے کہا کہ آج ہم کشمیر کی بات کر رہے ہیں اور ان شا ء اللہ اس سال کشمیر آزاد ہو گا۔میری دعا ہے کہ کشمیر پاکستان کے ساتھ مل جائے اور اسے آزادی حاصل ہو کیونکہ کشمیر کی آزادی انڈیا کے حق میں بھی بہتر ہے۔