Welcome to ContactPakistan.com
 

دہران میں یومِ پاکستان کی خوبصورت تقریب
لیاقت انجم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ الخبر

مہوس کمپاوْ نڈ دہران میں یوم پاکستان ملی جوش وجذبے سے منایا گیا۔ اقبال، جوش اور فیض کی یاد سے معطر اس خوبصورت تقریب کا اہتمام افتخار حسین اور ان کی بیگم تزئین زاہدہ نے کیا ۔ بیگم راشد حسین، بیگم رفعت محمود،بیگم ثمرین امیر اورکمپاوْنڈ کے بچوں نے انتظامات میں ان کی معاونت کی۔پروگرام کا آغازتلاوت کلام پاک سے ہو ا جس کی سعادت طوبیٰ سید نے حاصل کی۔ اس کے بعد تاریخ کی روشنی میں۲۳ مارچ کی غرض و غائیت بیان کی گئی۔ اور اس دن کے پس منظر کے حوالے سے سرسید احمد خان سے لے کر اقبال اور قائد اعظم تک کے تسلسل کو بیان کیا گیا۔مشہور شعراء کا کلام بھی پیش کیا گیا جس میں سے فیض احمد فیض کی نظم یہ داغ داغ اجالا یہ شب گزیدہ سحر کو بہت پسند کیا گیا اور حسبِ حال قرار دیا گیا۔بچوں نے اقبال کی نظم لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کورس کی شکل میں پیش کی جسے عمل طارق اور سعدیہ راشد نے لیڈ کیا۔ اس کے بعد کوےئز کا انعقاد کیا گیا جس میں بچوں سے یوم پاکستان کے حوالے سے سوالات پوچھے گئے ۔ کوےئزمیں سید تیمور ،ناہید سید، طوبی سید، عزام ،سعدیہ، مزمل، میکائیل، ایمن زبیری، اشعر خان، زمیا خان،نور باجوہ، مراد باجوہ،رامز، مومن، احمد، ماےئدہ، زبیدہ، عمل، عبداللہ، صوفیہ خواجہ، صائیم، سارہ اور حمیرا نے حصہ لیا۔ کوئیز کو مہروی شیخ نے کنڈکٹ کیااور مسز مہ جبین حبیب، نائیلہ مسعود اور حمیرا منہاس نے منصفین کے فرائض سر انجام دئے۔تمام بچوں نے مل کر دل دل پاکستان کا نغمہ گایا اور داد وصول کی۔پاکستان کے بارے میں نئی نسل کے خیالات جانے کے لیے میرا عظمِ عالیشان کے عنوان سے ایک آئٹم پیش کیا گیا۔جس میں بچوں سے پوچھا گیا کہ وہ پاکستان کے لیے کیا کر سکتے ہیں، بچوں نے معصومیت اور ذہانت سے بھر پور دلچپ جوابات دئیے۔پروگرام کے دوران سارا وقت طوبیٰ سید کی تیار کردہ پریزنٹیشن سکرین پر چلتی رہی، انتہائی محنت اور لگن سے تیار کی گئی اس خوبصورت پریزینٹیشن میں پاکستان سے متعلق اہم معلومات، مشاہیر اور اہم مقامات کی تصاویر بھی شامل تھیں۔جوش، فیض اور ڈاکٹر عبدالسلام کی تصاویر بھی شامل تھیں۔ پریزنٹیشن کا مقصد یہ تھا کہ اس سے بچوں کے ذہنوں میں پاکستان کے بارے میں شائید کو ئی نقش راسخ ہو جائے۔پروگرام کا ایک دلچسپ حصہ بیت بازی کا مقابلہ تھا جس میں مرد حضرات کی طرف سے ندیم خواجہ، عبید حبیب، جاوید عزیز اور رافع زبیری نے جبکہ خواتین کی طرف سے تزئیں زاہدہ، مہروی شیخ،نورین خورشید، بیگم حبیب خان اور بیگم ہاشمی نے حصہ لیا۔مقابلہ کانٹے دار تھا لیکن اسے ہار جیت کے اعلان کے بغیر برابری پر ختم کر دیا گیا۔ اگر اس کا فیصلہ ہوتا تو شعروں کی کوالٹی ، ذخیرہ اشعار اور بروقت جوابات کی بناء پر خواتین یقیناًجیت کی حق دار تھیں۔ اس مقابلے کا مقصد بھی بچوں بیت بازی کے مفہوم سے آشنا کرانا تھا۔اس کے بعد بیگم کرنل عنائیت علی خاں نے بچوں میں انعامات تقسیم کیے۔ جیتنے اور ہارنے والے سب بچوں کو انعامات دئے گئے جس سے تمام بچے یکساں طور پر خوش تھے۔ تقریب کے تما م شرکاء نے مل کر پاکستان کا قومی ترانہ پڑھا جس سے ہال گونج اٹھا اورایک سماں بندھ گیا۔پروگرام کے آخر میں پر تکلف کھانے کا اہتمام تھا۔جس کی خصوصی بات پاکستان کے جھنڈے سے مشابہ ایک بہت مزے دار مٹھائی تھی جو بیگم رفعت محمود آپنے گھر سے تیار کر کے لائی تھیں۔ بیگم رفعت کی اس کاوش اور پاکستان سے محبت کے اس میٹھے اظہار کو بہت سراہا گیا۔تقریب کے شرکاء نے تزئیں زاہدہ کو خوبصورت اور کامیاب تقریب منعقد کرنے پر خراج تحسین پیش کیا کہ انھوں نے انتھک محنت اور مرکزی کردار ادا کرکے اس پروگرام کا انعقاد کیا

 


Learn CPR

Register in our Virtual Blood Bank (Only KSA)

Click to send your Classified ads

KSA Newsletter Archives - Read all about our community in KSA
Be United - Join the Community
©Copyright notice