Welcome to ContactPakistan.com
 

سفارتخانہ پاکستان الریاض میں ’’یوم پاکستان‘‘ کے دن پرچم کشائی کی تقریب


رپورٹ: سعید جاوید مغل، .........الریاض


سفارتخانہ پاکستان الریاض میں یوم پاکستان کے دن پرچم کشائی کی تقریب منعقد کی گئی۔اس تقریب میں کمیونٹی ویلفیئر ڈاکٹر کاظم نیاز پاشا نے تقریب کی نظامت کے فرائض اداکئے۔ اس تقریب کے موقع پر تینوں مسلح افواج پاکستان کے جوان پرچم کو سلامی دینے کیلئے تقریب میں موجود تھے۔پاکستانی اسکول (انگلش سیکشن) کے بچے اور بچیاں بھی اس تقریب میں شریک تھیں۔ پاکستانی کمیونٹی کی نمائیندگی کرتے ہوئے خواتین اورحضرات کی ایک کثیر تعدادبھی اس تقریب میں شرکت کیلئے سفارتخانہ پاکستان الریاض میں موجود تھی۔ سفارتخانہ پاکستان کا سرا عملہ سفید شلوار قمیض اور واسکٹ زیب تن کرکے اس تقریب میں اپنی مسرت کا اظہار کر رہا تھا۔ سفارتخانہ پاکستان کے افسران سفید شلوار قمیض اور شیروانی میں ملبوس تھے۔
تقریب کا بقاعدہ آغاز قرآن پاک کی تلاوت سے کیا اور تلاوت قرآن مجید کے بعدپاکستانی پرچم کی یوم پاکستان کے موقع پر رسم پرچم کشائی ادا کی گئی۔پاکستانی اسکول کے بچے اور بچیاں نے پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ مل کر پاکستان کاقومی ترانہ پیش کیا، ترانے کے دوران پاکستان کی تینوں مسلح افواج کے جوانوں نے سفارتخانہ پاکستان الریاض کے ڈیفنس اتاشی بریگیڈئیرسید حسن جلیل شاہ کی معیت میں سبز ہلالی پرچم کو سلامی دی۔ سفارتخانہ پاکستان الریاض کے ناظم الامورایاز محمدخان نے پاکستانی پرچم کی پرچم کشائی کرتے ہوئے جب اس کو سفارتخانہ کی عمارت پر بلندکیا تو پاکستانی پرچم فضا میں گلاب کی پتیوں کی خوشبو کو بکھیرتا ہوا فضا میں لہرانا شروع ہو گیا جس پر پاکستانیوں نے تالیوں کے ساتھ اپنے بھرپور جذبات کا اظہار کیا۔ پرچم کشائی کی یہ تقریب یوم پاکستان کے دن سفارتخانہ پاکستان الریاض کے مین گیٹ کے سامنے کھلے میدان میں منعقد ہوتی ہے۔ پرچم کشائی کے بعد تقریب کے شرکاء سفارتخانہ کے کمیونٹی ہال میں تشریف لے جاتے ہیں جہاں پر صدر اسلامیہ جمہوریہ پاکستان اور وزیر اعظم اسلامیہ جمہوریہ پاکستان کے یوم پاکستان پر ان کے پیغامات پڑھ کر سنائے جاتے ہیں۔
سفارتخانہ پاکستان الریاض کے ہیڈ آف چانسری صفدر حیات نے صدر آصف علی زاداری کا پاکستانی کمیونٹی کے نام پیغام پڑھ کرسنایا۔صدر آصف علی زاداری نے اپنے پیغام میں پاکستانی کمیونٹی کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس برس 23 مارچ زیادہ یادگار ہے اسلئے کہ یہ اس کے بعد پہلا یوم پاکستان ہے جب پارلیمنٹ نے آئین کو حقیقی جمہوری شکل میں بحال کرنے کیلئے اس میں تین عشروں سے زائد آمریت کی پرانی نشانیاں متفقہ طور مٹادیں۔ ہر پاکستانی کیلئے یہ قابل فخر دن ہے کہ جب ہم نے آمریت پر جمہوریت کی فتح مناتے ہوئے دنیا کو دکھا دیا ہے کہ آمریت کبھی ملک میں جڑ نہیں پکڑ سکیں۔ اس شاندار موقع پر پوری پاکستانی قوم کو مبارک باد دیتا ہوں۔71 برس قبل اس دن برصغیر کے مسلمانوں نے اپنی منزل مقصود علیحدہ مادر وطن حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔ قائد اعظم کی قیادت میں مسلمانوں کو سات برس کی قلیل مدت میں اپنے خوابوں کی تعبیر مل گئی۔ قائد اعظم اور ہمارے بانی رہنماوں نے ایک جمہوری اور سیاسی نظریاتی ریاست کو تصور کیا تھا جہاں آئین کے مطابق حکومت اور قانون کی حکمرانی کا غلبہ ہو گا۔ اور جہاں اقلیتوں کو شہریوں کی حیثیت سے برابر کے حقوق حاصل ہوں گے۔ ہمیں ان اصولوں سے منحرف نہیں ہونا چاہیے۔ آئے ہم اس دن اپنے اصولوں کاایادہ کریں اور تہیہ کرلیں کہ انہیں مضبوطی سے تھامے رکھنا ہے۔ اس دن ہمیں ٹھان لینا چاہیے کہ ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمارے لوگوں کے بنیادی حقوق غضب کرے اور ان جمہوری امنگوں کو روند ڈالے۔ آئیے ہم اس دن تشدد، نفرت اور عدم برداشت کی کھل کر مزمت کریں جو ہمارے معاشرہ میں سریت کر چکے ہیں۔ میں آج ہر ایک سے برداشت کا جذبہ، باہمی معافقت، ہم آہنگی اور اختلاف رائے کے احترام میں خود کو ڈالنے کی التماس کرتا ہوں۔ میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالی ہماری رہنمائی فرمائے اور ہمیں اس امانت کی حفاظت کے قابل بنائے جو قائد اعظم رحمتہ اللہ علیہ کے ذریعہ ہمیں منتقل کی گئی۔
ہیڈ آف چانسری صفدر حیات نے صدر آصف علی زاداری کے پیغام کے بعد وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کا پاکستانی کمیونٹی کے نام پیغام پڑھ کرسنایا۔وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے اپنے پیغام میں پاکستانی کمیونٹی کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج قوم23 مارچ 1940 کو منظور کی جانے والی قرارداد پاکستان کی قبولیت کی71 سالگرہ روائیتی جوش خروش سے منارہی ہے اس تاریخی دن مسلمانان برصغیر قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ کی ولولہ انگیز قیادت میں لاہور میں جمع ہوئے اور ایک قرارداد منظور کی جس نے تاریخ کا دھارہ بدل ڈالا ،اس دن مسلمانوں نے ایک ایسی آزاد ریاست کیلئے انتھک جدوجہد شروع کی جہاں سماجی انصاف، مساوات کے اصول رائج ہوں۔ اور جہاں وہ داخلی اور خارجی امن کے ساتھ اپنے مذہبی اعقاد، تہذیبی شناخت اور ثقافتی اقدار کے مطابق آزاد شہری کی طرح رہ سکیں۔ قرار داد پاکستان ایک سفر کے آغاز کی علامت بنی جو جداگانہ طرز انتخاب سے شروع اور حق خودارادیت کے حصول کی منزل پر اختتام پذیر ہوا۔ تاریخ کے اہم سنگ ہائے میل قیادت کے عزم صمیم اور مستعقل مزاجی اور لوگوں کی قربانیوں کے بغیر قائم نہیں ہوتے۔ پاکستان کا قیام مسلمانوں کے حق خودارادیت کے موقف اور اپنے تصورات کو حقیقت میں بدلنے کیلئے آخر حد تک جانے کے عزم کی زندہ مثال ہے۔ قرارداد پاکستان نے لوگوں کو متحرک کیا۔ اور انہیں ایک منظم قوم بنایا۔ لاکھوں افراد آل انڈیا مسلم لیگ کے پرچم تلے جمع ہوئے اور آزادی کی خاطر ہر ممکن عمل کرنے اور قربانی دینے کا تہیہ کر لیا۔ وقت کے مختصر دورانیہ ہی میں پاکستان ایک حقیقت کے طور پر وجود میں آگیا۔ دنیا حیران ہو گئی کس طرح ایک قوم نے جدوجہد کو مثبت رخ دیا اور سیاسی غلامی کے اندھیروں اور مشکلات سے آزادی کی سحر کا سفر طہ کیا۔ آج ہم جب یوم پاکستان منارہے ہیں، ہمیں اس بات کا اندازہ لگانا ہو گا کہ ہم نے وہ مقصد حاصل کر لیا جس کیلئے برصغیر کے مسلمانوں نے اپنے خون کی بے بہاقربانیاں دیں۔ پاکستان ایک جمہوری جدوجہد سے حاصل کیا گیا تھا۔ اور یہ ہماری انفرادی اور اجتماعی ذمہ داری ہے کہ جمہوریت اور عوام کی نمائیندہ حکومت کی حفاظت کریں۔ حکومت ہمارے اسلاف کے خواب کو تعبیر دینے کا عزم کئے ہوئے ہے۔حکومت کے اقدامات میں جن سے اٹھارویں، انسویں ترامیم کی منظوری، این ایف سی ایوارڈ، پارلیمانی اور دیگر سرکاری اداروں کا استحکام اور آغاز حقوق بلو چستان چند اہم کامیابیاں ہیں جنہوں نے وفاقی اکائیوں کی دیرینہ محرومیوں کا ازالہ کرتے ہوئے وفاق پاکستان استحکام میں اہم کردار دا کیا۔ ہم نے مفاہمت، مذاکرات کے کلچر کو فروغ دیا ہے تاکہ فریقین کے ساتھ مل کر قومی مسائل کوحل کر سکیں۔ آئے اس تاریخی موقع پر ہم پاکستان کی فلاح کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھنے کا عہد کریں۔ ہمیں دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت مختلف چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے اس جزبہ کو اجاگر کرنا ہوگا جو23 مارچ 1940 کو ابھر کر سامنے آیا تھا۔ مجھے اپنے عوام کی اہلیت پر مکمل اعتماد ہے کہ وہ اس موقع پر بیداری کا ثبوت دیں گے۔ اس یادگار دن کا خصوصی پیغام یہ ہے کہ ہم عزم کریں کہ ہم بطور قوم نظریہ پاکستان کی تشہیر کی خاطر ہر سطح پر آواز بلند کریں گے جو انتہا پسندی اور تاریکی کی قوتوں کے مقابلے کیلئے ضروری ہے۔آئیے ہم اپنے مادروطن کی خدمت اور عظمت کیلئے اپنے آ پ کو وقف کر دیں۔
صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کے پیغامات کے بعد پاکستانی اسکول (انگلش سیکشن) کے بچوں اور بچیوں نے مل کر ملی ترانے پیش کئے۔
ہم زندہ قوم ہیں، ہم پائیندہ قوم ہیں۔
امید صبح جمال رکھنا، خیال رکھنا، خیال رکھنا۔
سفارتخانہ پاکستان الریاض کے ناظم الامور ایازمحمدخان نے پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عزیز ہم وطن بھائیوں اور بہنوں، پاکستان کے71 قومی دن کے مبارک دن کے موقع پر میں سعودی عرب میں رہنے والے پاکستانیوں کو عموم اورریاض سے آنے والی پاکستانی کمیونٹی کے ممبران کو بالخصوص تہہ دل سے قومی دن کی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ ہمیں معلوم ہے اس دن برصغیر کے مسلمانوں نے ایک علیحدہ خطہ ارض کے حصول کیلئے کاوشوں کا آغاز کیا تھا۔ جہاں 7 سال کی مختصر مدت میں یاک نیا ملک وجود میں ٓیا، وہ پاک سرزمین جس کا انم لیتے ہوئے میں جذباتی ہو جاتا ہوں، ’’پاکستان‘‘۔ مسلمانوں نے یہ فیصلہ کیا تحا کہ وہ اپنی زندگی اپنے مذہب، اپنی ثقافت اور اپنی اقدار کے مطابق گزاریں گے لہذا اس دن کی اہمیت پاکستانیوں کے دلوں میں بہت خاص ہے۔ پاکستان جب سے معارض وجود میں آیا ہوا ہے، ایک آزاد اور مضبوط اسلامی مملکت کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔آج پاکستان جو اٹھارہ کروڑ آبادی پر مشتمل ہے۔ اقوام عالم کا ایک اہم رکن ، یہ ایک جمہوری حکومت، آزاد عدلیہ، آزاد بے باق ذرائے ابلاغ اور ایک متحرک سماجی معاشرہ رکھتا ہے۔ گوناگوں چیلنجوں کے باوجود پاکستان کی معشیت پھلتی پھولتی رہی ہے۔ اس کی زمین کی سرحدیں وسط ایشیا، جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ تک پھیلی ہوئی ہیں۔ اور عمدہ مواصلاتی نظام اور ترقی یافتہ نظام ترسیل سرمایہ کاروں کیلئے ایک بہت اچحا موقع فراہم کرتا ہے۔ تربیت یافتہ اور تجربہ کار انجینیئر، بنکار، وکلاء اور دیگر پیشہ ور حضرات جن کے پاس بین الاقوامی تجربہ بھی ہے۔ پاکستان کی معاشی خوشحالی کیلئے ایک بڑے سرمایہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔ پاکستان کا وہ حصہ جو دنیا میں امن اور سلامتی کو قائم رکھنے کی کوششوں میں شامل ہے۔ اس کی مثال دنیا کا کوئی ملک پیش نہیں کر سکتا۔ پاکستان ساری دنیا میں امن اور سلامتی کو قائم کرنے کیلئے بین الاقوامی کوششوں کو تقویت والے بڑے ممالک میں شامل ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف الاول کے ملک ہونے کی حیثیت سے ہم نے اربوں ڈالروں کی معشیت اور کئی ہزار قیمتی جانوں کے ضیاع کی صورت میں بہت بھاری قیمت ادا کی ہے۔ ہمارے ہزاروں معصوم شہری اور بہادر جوانوں نے ان قوتوں سے جو نفرت اور ظلم وستم کو پروان چڑھاتی ہیں ان کو اپنی سرزمین پاک کرنے کے مقدس عمل میں اپنی جانیں قربان کی ہیں۔ یہاں تک ہماری محبوب قائد محترمہ بے نظیر بھٹو شہید بھی دہشت گردوں کے ہاتھوں جام شہادت نوش کر گئیں، لیکنان سب واقعات نے ہمیں اور پُر عظم اور مزید پپرہمت بنا دیا۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات بے مثال ہیں۔ اور اس کی عکاسی بھائی چارے کے باہمی جذبات سے ہوتی ہے۔ دونوں ممالک کی قیادت اور عوام کادو طرفہ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر مشترکہ موقف کی ٹھوس بنیادوں پر یہ تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہوتے چلے جارہے ہیں۔ سعودی عرب مقدس سرزمین ہونے کے سبب پاکستانیوں کیلئے خاص محبت اور عقیدت کا مرکز ہے۔ پاکستانی جناب خادم الحرمین شریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز اور پوری سعودی حکومت اور عوام کیلئے گہری محبت اور احترام کے جذبات رکھتے ہیں۔ ہم تمام پاکستانی عزتمآب خادم الحرمین شریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز آل سعود کی وطن واپسی پر سعودی بھائیوں کی خوشیوں میں شریک ہیں اور دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کو صحت اور طویل عمر عطا فرمائے ، اور سعودی عرب کے عوام ترقی کی منزلیں طہ کرتے چلے جائیں۔ میں خاص طور پر سعودی عرب میں مقیم 15 لاکھ پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سعودی عرب اور پاکستان کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہیں۔آپ سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر ہیں اور ایک دوسرے کی ثقافت کو باہمی متعارف کروانے کیلئے ایک بڑے پل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ میں آپ تمام پاکستانی بھائیوں کو لگن اور دیانتداری کے ساتھ اپنا تعمیری کردار ادا کرتے رہنے کی دلی تاکید کرتا ہوں۔ آپ پر لازم ہے کہ آپ سعودی عرب کے قوانین کی پابندی کریں اور ایسی سرگرمیوں سے پرہیز کریں جو پاکستان کے وقار کو نقصان پہنچانے کا موجب بنتی ہوں۔آخر میں سعودی عرب کے عوام اور حکومت کا مشکور ہوں جنہوں نے پاکستان کا تمام کھٹن حالات میں بے حد ساتھ دیا ہے۔ میں سعودی عرب اور پاکستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے آپ کے ساتھ دعا گو ہوں۔ پاکستان زندی باد اور پاکستان سعودی دوستی پائیندہ باد۔
سفارتخانہ پاکستان الریاض کے ناظم الامورایاز محمدخان کے خطاب کے بعد ناظم تقریب ڈاکٹر کاظم نیاز پاشا نے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کے الریاض برانچ مینیجر ناصرعلی کی طرف سے اعلان کیا کہ آج کی اس تقریب میں پاکستانی اسکول (انگلش سیکشن) کے جن بچوں اور بچیوں نے ملی ترانے پیش کئے ان میں قرعہ اندازی کے ذریعہ ریاض سے پاکستان سے ریاض کیلئے تین خوش نصیبوں کو ٹکٹ دئے جائیں گے۔ ان خوش نصیب بچوں میں علیزے، نوال اور اسامہ علی شامل تھے جن کو اسٹیج پر بلا کر ان کے ناموں کا اعلان پی آئی اے الریاض کے مینیجر ناصرعلی نے کیا اور بچوں کے ساتھ یادگاری تصویر بھی بنوائی۔
پروگرام کے اختتام کے اعلان کرنے سے پہلے ناظم تقریب کمیونٹی ویلفیئر ڈاکٹر کاظم نیاز پاشا نے تمام پاکستانی کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے میچ کیلئے خصوصی دعا کریں کہ پاکستان آج کا میچ جیت کر سیمی فائینل میں چلا جائے۔
سفارتخانہ پاکستان الریاض کی طرف سے تقریب میں شامل مہمانوں کیلئے ایک پُر لطف ناشتہ کا اہتمام کیا گیا تھا۔


Learn CPR

Register in our Virtual Blood Bank (Only KSA)

Click to send your Classified ads

KSA Newsletter Archives - Read all about our community in KSA
Be United - Join the Community
©Copyright notice