Welcome to ContactPakistan.com
 

رب
شاہین جاوید۔۔۔ الریاض

رب نے ہمیں بے شمار نعمتیں عطا کئی ہیں۔جن کا کوئی اعدادو شمار نہیں۔ اس کے بدلے میں ہمیں صرف اور صرف رب کے دئیے گئے احکامات کو ماننا ہے اور ان پر عمل کرنا ہے۔ تبھی تو ہم صحیح معنوں میں کامیاب ہونگے۔ اس لئے ہمیں زیادہ سے زیادہ اپنے رب کے احکامات کو ماننا چاہیے ۔ اور رب کی ذات کو ہر شے پر ترجیح دینی چاہیے ۔ پر اکثر زندگی میں ایسا وقت بھی آتا ہے کہ جب رب کے احکامات کو نظر انداز کر کے لوگ دنیاوی رسموں اور باتوں کو نبھاتے ہیں۔ جس کے ایک واضح مثال یہ ہے کہ سادہ لوح انسان معاشرے میں اپنی عزت و مقام رکھنے اور اپنا بھرم رکھنے کے لئے اکثر اپنی حیثیت سے زیادہ کام کر جاتے ہیں ۔ معاشرے میں اپنی عزت و نفس کو بچانے کے لئے ، یا پھر خاندانی روایات کو قائم رکھنے میں خود کو اندھے کوئے میں دھکیل دیتے ہیں ۔
بچپن میں کسی کتاب میں پڑھی ایک کہانی اکثر د ل و دماغ کو جھنجوڑ ڈالتی تھی۔ کہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک انسان صرف معاشرے میں اپنی ناک رکھنے کے لئے اپنی والدہ کے چہلم پر اتنا ہی خر چ کرے گا جتنا اس نے اپنے مرخوم باپ کے چہلم پر کیا تھا۔ گو اس وقت اس کے حالات مالی اعتبار سے بہت اچھے تھے۔ اور جب کہ ان حالات میں اور اب کے حالات میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔ پر پھر بھی اسے یہ چہلم بھی اتنا ہی شاندار طریقے سے کرنا ہے جتنا کہ تب اپنے والد کے لئے کیا تھا۔ اس کے لئے چاہے اسے اپنے گھر کے برتن تک ہی کیوں نہ بیچنے پڑیں۔ اور پھر ایسا ہی ہوتا ہے۔۔ اور نوبت یہاں تک آ جاتی ہے کہ معاشرے میں مقام کو بچاتے بچاتے وہ بے شمار قرض میں مبتلا ہو کر بے بسی اور مفلسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ان اور ان جیسے ہزاروں انسان اپنے مقام کا دفاع ایسے ہی کرتے ہیں ۔کیونکہ حقیقت میں ایسے لوگ دنیا کے لوگوں کا مقابلہ نہیں کر پاتے ۔اور خدا کے فرمان کو فراموش کر جاتے ہیں۔ کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ ’’ خدا کے احکامات کو انسان آسانی سے پس پشت ڈال دیتا ہے پر زمانے کے لوگوں کو پس پشت ڈالنا آسان نہیں۔ ‘‘

 


Learn CPR

Register in our Virtual Blood Bank (Only KSA)

Click to send your Classified ads

KSA Newsletter Archives - Read all about our community in KSA
Be United - Join the Community
©Copyright notice